Pakistan Urdu Poetry Islamic Poetry, Sufi Poetry, Sufism, Ghazals & Shayari. Islamic Poetry, Darwaish Poetry,

Breaking

Saturday, October 30, 2021

Tumhe to sab pata hai Maryam- Tehzeeb Hafi latest poetry

 



میں نے بچپن ہی دُکھ کی دہلیز پہ گزارا 
مں اُن چراغوں کا دُکھ ہو جن کی لوَے شبِ انتظار میں گزر گئی 
مگر اُن سے اُٹھنے والا دُھواں زماں و لامکان میں پھیلا ہوا ہے اب تک
میں کوہساروں اور اُن کے جسموں میں سے بہانے والی آبشاروں کا دُکھ ہو ،
جن کو زمین کی گالوں پہ رینگتے رینگے زمانے گزر گۓ،
جو لوگ دل سے اُتر گئے ہیں، کتابیں آنکھوں پہ رکھ کے سوۓ تھے، مر گئے ہیں ، میں اُن کا دُکھ ہو
جو جسم خود لذتی سے اُکتا کے، آینوں کی تسلیوں میں پَلے بڑھے ہیں، میں اُن کا دُکھ ہو
میں گھر سے بھاگے ہوؤں کا دُکھ ہو
میں رات جاگے ہوؤں کا دُکھ ہو
میں ساحلوں سے بندھی ہوئی کشتیوں کا دُکھ ہو
میں لاپتہ لڑکیوں کا دُکھ ہو
کُھلی ہوئی کھڑکیوں کا دُکھ ہو
مِٹی ہوئی تختیوں کا دُکھ ہو 
تھکے ہوؤں بادلوں کا دُکھ ہو 
جَلے ہوۓ جنگلوں کا دُکھ ہو
جو کُھل کے برسی نہیں،
 میں گھٹا کا دُکھ ہو 
زمین کا دُکھ ہو 
خُدا کا دُکھ ہو 
بَلا کا دُکھ ہو 
تمہارے ہونٹوں سے سماعتوں نے ساعتوں کا سبق لیا ہے 
تمہاری ہی ساکِ صندل سے سمندروں نے نمک لیا ہے
تمہارا میرا معاملہ ہی جُدا ہے مریم 
تمیں تو سب کچھ پتہ ہے مریم


No comments:

Post a Comment

Translate